1 min to read
Toi Sakebi from Lain (Translation)
گو کہ معصوم تھا بے جرم تھا میں میں
مل گئی ہے جو سزا اب کے مجھے
فصل تو کاشتہ ہرگز نہ تھی میری لیکن، گل درو میں ہی ہوں ٹھہر ا اس کا
ہاں میں انجان نہ تھا اس سے مگر
یاد مجھ کو نہیں اس کام کا حصہ ہونا
میری آزادی و قدرت ہی گراں آئی مجھے، اتنا ارزاں تو نہ بیچا تھا وجودِ خود کو
ہاں مگر موت نہ آئے جب تک
مجھ کو کوئی بھی نہیں چھو سکتا
سینۂ شب میں چھپے گھات میں بیٹھے ہوئے دستور شکن
تیرے ادراک میں آئے نہیں اب تک شاید
Comments