کون ہے جو جہاں سے اٹھتا ہے؟

Imagem de capa

کون ہے جو جہاں سے اٹھتا ہے؟
شور اک آسماں سے اٹھتا ہے

ایک آتش دخاں سے ہے اٹھتی
ایک سودا زیاں سے اٹھتا ہے

نارِ زردشت ہی کا ایک شرر
شیخ کے ہر بیاں سے اٹھتا ہے

کچھ تو ہے ماورا ئے وہم و گماں
شائبہ یہ گماں سے اٹھتا ہے

شورِ چنگ و رباب سے دلکش
ایک نغمہ کہاں سے اٹھتا ہے؟

دودِ گردوں شگاف ابرِ سیاہ
میرے ہی آشیاں سے اٹھتا ہے

محمد ریحان قریشی