1 min to read
آپ اپنا لکھا فسانہ ہوا
دل کا میں درد آشنا نہ ہوا
یہ بھی اچھا ہوا برا نہ ہوا
کوئی خوبی مرے سخن میں نہیں
شعر کہتے ہوئے زمانہ ہوا
خواب ٹوٹے قیامتیں ٹوٹیں
دل شکن پھر بھی ماجرا نہ ہوا
خود پہ لکھی غزل، غزل تو نہیں
ہو کے بھی میں غزل سرا، نہ ہوا
کیا حقیقت پرست تھا ریحاؔن
آپ اپنا لکھا فسانہ ہوا
محمد ریحان قریشی
Comments