آپ اپنا لکھا فسانہ ہوا

Imagem de capa

دل کا میں درد آشنا نہ ہوا
یہ بھی اچھا ہوا برا نہ ہوا

کوئی خوبی مرے سخن میں نہیں
شعر کہتے ہوئے زمانہ ہوا

خواب ٹوٹے قیامتیں ٹوٹیں
دل شکن پھر بھی ماجرا نہ ہوا

خود پہ لکھی غزل، غزل تو نہیں
ہو کے بھی میں غزل سرا، نہ ہوا

کیا حقیقت پرست تھا ریحاؔن
آپ اپنا لکھا فسانہ ہوا

محمد ریحان قریشی